حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مولانا سید شجاعت حیدر شیرازی قمی کھاریاں کینٹ سے اپنے خطاب میں سورہ فرقان کی آیہ مھجور کو سرنامہ کلام قرار دیتے ہوئے اسکے اہم نکات پر روشنی ڈالی۔
مولانا شجاعت حیدر شیرازی نے اسکی انفرادی اور اجتماعی طور پر اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے اپنے خطاب میں کہا کہ قرآن کا مھجور ہونے سے مراد ہے کہ ہم نے انفرادی طور پہ قرآن کو پڑھنا سمجھنا سیکھنا چھوڑ کر باقی علوم کے سیکھنے پر اپنی پوری توجہ مبذول کر رکھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ تمام علوم کا سیکھنا اہمیت کا حامل ہے لیکن قرآن جو کلام خدا ہے پوری زندگی کیلے ضابطہ حیات ہے جس میں ہر خشک و تر کا ذکر ہے افسوس کہ ہم نے قرآن اور اسکی تعلیمات کو پس پشت ڈال دیا ہے۔
مولانا نے اجتماعی حوالے سے اسکی طرف توجہ دلائی کہ قرآن کو اجتماعی طور پر سیکھنا سکولوں کالجز میں اسکو لازمی سبجیکٹ کے لحاظ کورس میں شامل کرنے کی ضرورت ہے۔تاکہ اسکو سمجھ کر پڑھا اور پڑھایا جائے اور اسلامی معاشرے کو اسکے مطابق تشکیل دیا جائے جو کہ اس وقت کی اہم ضرورت ہے۔